Urdu Jahan

Urdu Jahan

Urdu Jahah is all about URDU

Breaking

Saturday, April 11, 2020

دو بھائی

April 11, 2020 0
 دو بھائی

 دو بھائی

 دو بھائی


 ایک دفعہ کا ذکر ہے۔ ایک گاؤں میں دو یتیم بھائی رہتے تھے۔ بڑا بھائی بہت چالاک جبکہ چھوٹا بھائی انتہائی شریف اور سیدھا سادھا تھا۔ 
 دونوں بھائیوں کے پاس مشترقہ طور پر ایک کھجور کا درخت، ایک عدد بھینس اور ایک کمبل تھا۔
بڑے بھائی نے اپنے چھوٹے بھائی کی سادگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس سے کہا کہ تینوں چیزوں کو تقسیم کرتے ہیں۔ بڑے بھائی نے کہا کہ کھجور کے اوپر والا حصہ میرا جبکہ نیچے والا حصہ تمہارا ہوگا۔
بھینس کا اگلا حصہ تمہارا اور پچھلا حصہ میرا۔
کمبل رات کو میرے پاس ہوگا اور دن کے وقت تمہارے پاس ہوگا۔
چھوٹا بھائی اس کی چالاکی کو نا سمجھ سکا اور اس کی بات مان لی۔
جب گرمیوں کا موسم آیا تو کھجور کا درخت کھجوروں سے بھر گیا۔ اب بڑا بھائی درخت پہ چڑھ جاتا اورکھجوریں کھاتا رہتا اور چھوٹا بھائی نیچے سے دیکھتا رہتا۔ کئی باراس نے اپنے بڑے بھائی سے کھجوریں مانگیں لیکن اس نے یہ کہ کر انکار کر دیا کہ اوپر کا حصہ میرا ہے، تمہاراحصہ نچلا ہے اس لیے تم صرف درخت کو پانی دیا کرو۔ ؎گاؤں میں ا ایک ذہین بوڑھا رہتا تھا۔چھوٹا بھائی بوڑھے کے پاس گیا اور اسے اپنا مسئلہ بیان کیا۔ بڑھے نے اسے ایک حل بتایا کہ اس طرح کرنے سے تمہارا بھائی آئندہ تمہیں  تنگ نہیں کرے گا۔چھوٹا بھائی گھر گیا اور جب اس کا بڑا بھائی کھجور کے درخت پر چڑھا تو یہ نیچے کھلاڑی لے کر درخت کو کاٹنے لگا۔ بڑے بھائی نے اوپر سے آواز لگائی کہ تم کیا کر رہے ہو، درخت کیوں کاٹ رہے ہو میں گر جاؤں گا۔ چھوٹے بھائی نے کہا کہ نچلا حصہ میرا ہے میں اسے چاہوں کاٹوں یا جو کچھ کرو اس سے تمہارا کوئی تعلق نہیں۔ بڑے بھائی کی سمجھ میں اب بات آئی تھی اس نے کہا کہ تم درخت مت کاٹوہم کھجوریں تقسیم کرکے کھایا کریں گے جس پر چھوٹا بھائی مان گیا اور آئندہ وہ دونوں کھجوریں برابر تقسیم کرکے کھانے لگے۔
چھوٹا بھائی سارا سارا دن بھینس کو چارہ ڈالتا اور اسے پانی پلاتا جبکہ بڑا بھائی آرام سے بیٹھا رہتا اور شام کودودھ دوھ کر چلا جاتا اور اکیلا سارا دودھ پی جاتا۔جب چھوٹے بھائی نے کہا تم مجھے بھی دودھ دیا کرو تو بڑے بھائی نے کہا کہ تمہارا اگلا حصہ ہے جبکہ پچھلا حصہ میرا ہے اس لیے تم دودھ نہیں لے سکتے۔
 چھوٹا بھائی دوبارہ اسی بزرگ کے پاس گیا اور پھر سے اس سے مدد مانگی جس پر اس بزرگ نے اس مسئلے کا حل بیان کر دیا۔
بڑا بھائی جب بھینس کا دودھ دوھ رہا تھا تو چھوٹا بھائی ایک لاٹھی لے کر آیا اور آگے سے بھینس کو مارنے لگا جس سے بھینس بھاگنے لگی اور سارا دودھ نیچے گرگیا۔اب چھوٹا بھائی روزانہ یہی کام کرتا اور بھینس کو مارتا رہتا جس سے سارا دودھ ضائع ہوجاتا جس پر بڑے بھائی نے اس سے جھگڑا کیا اور کہا کہ یہ تم کیا کرتے ہو۔ چھوٹے بھائی نے کہا کہ اگلا حصہ میرا ہے میرن مرضی میں جو چاہے کرں۔بڑے بھائی نے کہا کے تم آدھا دودھ لے لیا کرو مگر آئندہ ایسا مت کیا کرو۔

پھر جب سردیوں کا موسم آیا تو بڑا بھائی رات کو کمبل میں سوتا جبکہ چھوٹا بھائی ساری رات سردی میں پڑا رہتا اور اسے کمبل نہیں ملتا تھا۔چھوٹے بھائی نے ایک بار پھر بزرگی کی مدد مانگی اور اسے اس مسئلے کا حل پوچھا۔ اب چھوٹا بھائی سارا دن کمبل اپنے پاس رکھتا تھا اور ٹھیک سہ پہر کے وقت کمبل پانی میں بھگو کر رکھ دیتا جس سے بڑا بھائی رات کو استعمال نہیں کر پاتا تھا۔ 
جب بڑے بھائی نے دیکھا کہ اسے کمبل کے بغیر سردی میں سونا پڑھ رہا ہے تو اس نے چھوٹے بھائی سے کہا کہ ہم دونوں ہی کمبل استعمال کیاکریں گے تم ایسا مت کیا کرو اور اس کے بعد دونوں بھائی ہنسی خوشی رہنے لگے اور ان کی زندگی خوشحال گزرنے لگی۔

Friday, April 10, 2020

ALLAMA IQBAL POETRY 05

April 10, 2020 0
ALLAMA IQBAL POETRY 05

ALLAMA IQBAL POETRY 04

April 10, 2020 0
ALLAMA IQBAL POETRY 04

ALLAMA IQBAL POETRY 03

April 10, 2020 0
ALLAMA IQBAL POETRY 03

ALLAMA IQBAL POETRY 02

April 10, 2020 0
ALLAMA IQBAL POETRY 02