تیز رفتار کامیابی کی انوکھی داستان2 - Urdu Jahan

Urdu Jahah is all about URDU

Sunday, March 29, 2020

تیز رفتار کامیابی کی انوکھی داستان2


کمپیوٹرز کی دنیا میں ابتدائی دور کی سیلز میں تیزی اور کارکردگی بنیادی چیزیں تھیں۔ چھ میگا ہرٹز کے کمپیوٹر کے ساتھ آئی بی ایم سب سے نمایاں ادارہ تھا جس کی سیلز مارکیٹ کے تین چوتھائی کے مساوی تھی۔ ڈیل نے بارہ میگا ہرٹز کا کمپیوٹر سیٹ تیار کیا جس کی قیمت آئی بی ایم کے تیار کئے ہوئے کمپیوٹر کی قیمت کا نصف تھی۔ کمپیوٹرز کی نمائش میں لوگوں نے قطار بند ہوکر اس کمپیوٹر کو دیکھا اور ڈیل نے دانش مندی یہ کی کہ ”پی سی ویک“ کے ٹائٹل پر بھی اس کمپیوٹر کی تصویر دی۔ مائیکل ڈیل بتاتے ہیں کہ انہوں نے موزوں موقع پر مارکیٹنگ کا ہنر سیکھا اور ہر کام تیزی سے کیا۔ کمپیوٹر انڈسٹری میں سب کچھ تیزی ہی سے کرنا ہوتا ہے۔
 2تیز رفتار کامیابی کی انوکھی داستان

مناسب قیمت میں عمدہ کارکردگی والے کمپیوٹرز عوام کو بے حد پسند آئے۔ 1986 میں ڈیل نے چھ کروڑ ڈالر کا بزنس کیا۔ قیام کے ابتدائی تین برسوں میں اس قدر عمدہ کارکردگی کی مثال کم ہی مل پائے گی۔ 1988 میں ڈیل کو پبلک کمپنی میں تبدیل کردیا گیا۔ 
کسی بھی شعبے میں کامیابی کے لئے ڈیل نے کئی بنیادی نکات دنیا کو دیئے ہیں۔ آئیے، ان نکات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ 
٭ بنیادی نکتہ یہ ہے کہ انسان کو ہر صورت حال میں غیر روایتی انداز سے سوچنے کی عادت اپنانی چاہیے۔ بہت سے لوگوں نے مائیکل ڈیل سے کہا تھا کہ کمپیوٹر کے پرزے براہ راست بیچنے کا تجربہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔ مگر لوگوں کی اس بات پر توجہ دینا مائیکل ڈیل نے ضروری نہ سمجھا۔ وہ لکھتے ہیں کہ عوام کی رائے کو نظر انداز کرکے اپنی رائے کے مطابق کام کرنا دلچسپ تجربہ ہوتا ہے۔ روایتی فکر کو چیلنج کرنا اور اسے مکمل طور پر ترک کرنا ڈیل کے کلچر کا حصہ بن گیا۔ 
٭ معاملات کو جوں کا توں رکھنے والی سوچ سے چھٹکارا پائیے۔ ڈیل کے ملازمین سے کہا جاتا ہے کہ وہ اس طرح سوچیں جیسے ادارے کے ملازم نہیں بلکہ مالک ہیں۔ اس صورت میں وہ ادارے کے مفاد کو زیادہ تحفظ فراہم کرسکیں گے۔ مائیکل ڈیل نے یہ نکتہ ملازمین کے ذہن نشین کیا ہے کہ معاملات کو جوں کا توں رکھنے سے کوئی خطرہ پیدا نہیں ہوتا، تاہم منافع میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہوتا۔ 
٭ بڑے اہداف مقرر کئے جائیں۔ کسی بھی صورت حال میں ادارے کے لئے بڑے اہداف ہی موزوں ہونے چاہئیں۔ 1986 میں ڈیل نے طے کیا کہ 1992 تک بزنس کا دائرہ ایک ارب ڈالر تک بڑھادیا جائے گا اور اسے بین الاقوامی سطح پر بھی فروغ دیا جائے گا۔ 1992 کے آتے آتے ڈیل کا کاروبار ہدف سے دگنا ہوچکا تھا اور کئی ممالک میں اس کے دفاتر قائم کئے جاچکے تھے۔ اگر ہدف بڑا ہو تو انسان اسے حاصل کرنے کے طریقوں کے بارے میں سوچتا رہتا ہے۔ 
٭ تبدیلی کو ہر حال میں پسند کیجیے اور اس کے لئے تیار رہیے۔ کمپیوٹر کی دنیا میں تبدیلی ہی ایسی حقیقت ہے جو تبدیل نہیں ہوتی۔ کامیاب ترین افراد کی فہرست میں شامل ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اس فہرست میں ہمیشہ رہیں گے۔ انسان  کو کامیابی کے لئے تیار رہنا چاہیے اور کمپیوٹر کی دنیا میں تو ہر پل تبدیلی رونما ہوتی رہتی ہے۔ کمپیوٹرز کو کیریئر بنانے والوں کے لئے لازم ہے کہ مارکیٹ پر نظر رکھیں اور جدت طرازی کے لئے ہر وقت تیار رہیں۔ مائیکل ڈیل کا آج بھی یہ معمول ہے کہ جب بچے سو جاتے ہیں تو وہ سرفنگ کرتے ہیں تاکہ اندازہ ہو کہ چیٹ رومز میں لوگ ان کی کمپنی کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں! 
٭ امکانات پر نظر رکھیے، حریفوں پر نہیں۔ عام طور پر کاروباری ادارے مسابقت پر نظر رکھتے ہیں۔ جن سے کوئی خطرہ ہو ان کے بارے میں زیادہ سوچتے رہتے ہیں اور اس بات کو نظر انداز کردیتے ہیں کہ امکانات سے بر وقت فائدہ اٹھانا ہی ان کی ترجیحات میں سر فہرست ہونا چاہیے۔ کسی کے خوف میں مبتلا ہوکر کچھ کرنے سے زیادہ فوائد حاصل نہیں ہوتے۔ انسان کو اپنی صلاحیتوں کے مطابق کام کرنا چاہیے، کسی سے خوفزدہ ہوکر نہیں۔ آخر کار کرنا وہی ہے جو صلاحیتوں کے مطابق ممکن ہے۔ 
 2تیز رفتار کامیابی کی انوکھی داستان

ڈیل جیسے بڑے ادارے کو چلانا مائیکل ڈیل کے لئے آسان نہ تھا۔ اس قدر بھرپور کامیابی کے بارے میں انہوں نے سوچا نہ تھا۔ وہ اکثر تفنن طبع کے طور پر کہا کرتے ہیں کہ انہیں اسکول میں بتایا نہیں گیا تھا کہ ایک ارب ڈالر سے زائد سرمایہ رکھنے والے ادارے کو کس طور چلایا جاتا ہے! تیزی سے بھرپور کامیابی ملی تو مائیکل ڈیل کے لئے بہت سے مسائل بھی پیدا ہوئے۔ ان کے لئے منافع کمانے کی صلاحیت اور سیالیت کو متوازن رکھنا بہت مشکل ہوگیا۔ ایسے میں بہتر یہ تھا کہ چند امور پر زیادہ توجہ دی جاتی اور باقی معاملات قابل اعتماد اور پراعتماد ملازمین پر چھوڑ دیئے جاتے۔ اور یہی کیا گیا۔ ایسا کرنے سے ادارے کی بنیادیں مضبوط ہوتی گئیں۔ چند امور کو بہتر طور پر نمٹانے سے ادارے پنپتے جاتے ہیں۔ کوئی بھی ادارہ پوری مارکیٹ کے تقاضے پورے نہیں کرسکتا۔ ڈیل نے لیپ ٹاپ کی دنیا میں عمدہ بیٹری کے ذریعے انقلاب برپا کیا۔ مائیکل ڈیل کہتے ہیں کہ آپ کو یہ تو معلوم ہونا ہی چاہیے کہ کیا کرنا ضروری ہے، تاہم اس کے ساتھ ساتھ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ کیا نہیں کرنا چاہیے۔ 

ڈیل انکارپوریشن نے انٹرنیٹ پر فروخت کے معاملے میں پہل کی۔ کسی بھی تیسرے فریق کو بیچ میں لائے بغیر براہ راست فروخت سے اخراجات میں کمی واقع ہوئی۔ جون 1996 میں انٹرنیٹ کے ذریعے کمپیوٹرز فروخت کرنے کا سلسلہ شروع ہوا اور اسی سال دسمبر تک یومیہ دس لاکھ ڈالر کی فروخت ہو رہی تھی۔ یہ وہ وقت تھا جب amazon.com تین ماہ میں پندرہ ملین ڈالر کی فروخت کا حامل تھا اور نقصان میں جا رہا تھا۔ ڈیل انکارپوریشن نے مارکیٹ کے حالات سے بہت کچھ سیکھا اور نقصان سے بچنے کے تمام ممکن طریقے اختیار کئے۔ ڈیل انکارپوریشن نے اپنے پارٹس کے سپلائرز کو چند گھنٹوں کے نوٹس پر سپلائی کا پابند کیا۔ ٹیکنالوجی کی دنیا میں سب کچھ یومیہ بنیاد پر بدلتا ہے۔ ایسے میں پرانے پارٹس کی مدد سے کوئی بھی کمپنی معیاری کمپیوٹرز تیار نہیں کرسکتی۔ 
ڈیل انکارپوریشن کی کامیابی میں ہوم سروس نے اہم کردار ادا کیا۔ ایک ایسے دور میں کہ جب خراب کمپیوٹرز کو اسٹور تک لے جانا پڑتا تھا، گھر پر سروس کی سہولت کا میسر ہونا نعمت سے کم نہ تھا۔ ڈائریکٹ سیلنگ کمپنی ہونے کے باعث ڈیل انکارپوریشن پر زیادہ دباؤ تھا۔ لوگ چاہتے تھے کہ کسی بھی پریشانی کی صورت میں کمپنی ان کے ساتھ کھڑی ہو۔ کاروباری دنیا کے لئے اس بات کی زیادہ اہمیت تھی کہ خراب کمپیوٹر کی تیزی سے مرمت کردی جائے۔ ڈیل نے اس حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھائی۔ ”وعدے کم اور کام زیادہ“ کا اصول اپنانا لازم تھا۔ صرف ٹیکنالوجی اپ ڈیٹ کافی نہیں، کسٹمرز کو سروس کا بھرپور احساس بھی ہونا چاہیے۔ 
انٹرنیٹ کے ہنی مون پیریڈ اور ہائی ٹیک کی جنونی کیفیت میں ”ڈائریکٹ فرام ڈیل“ در اصل اس دور کی تاریخ بھی ہے اور کمپیوٹر کی دنیا میں نام کمانے کے خواہش مند افراد اور اداروں کے لئے ایک معیاری ہدایت نامہ بھی۔ کچھ لوگ یہ کہہ سکتے ہیں کہ ڈیل انکارپوریشن کی کامیابی مقدر کا کھیل ہے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ مائیکل ڈیل نے کامیابی کو بہتر انداز سے کنٹرول کرنے کا ہنر سیکھا اور لوگوں کو سہولتیں فراہم کیں۔ سچ یہ ہے کہ لوگ اسی کو یاد رکھتے اور اہمیت دیتے ہیں جو ان کی زندگی میں زیادہ سے زیادہ آسانی کا اہتمام کرتا ہے۔ 

”ڈائریکٹ فرام ڈیل“ کا پہلا حصہ ان لوگوں کے لئے زیادہ تحریک کا باعث بن سکتا ہے جو کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ اس میں مائیکل ڈیل نے اپنے ابتدائی حالات عمدگی سے بیان کئے ہیں اور کامیابی کے گر بھی سکھائے ہیں۔ ڈیل انکارپوریشن کا محض ایک کمرے سے ترقی کرکے دنیا کی صف اول کی کمپنیوں میں شامل ہونا کوئی معمولی بات نہیں۔ اس کہانی میں دوسروں کے لئے بہت کچھ ہے۔ کسی بھی کامیاب ادارے کے بارے میں لکھی جانے والی کتاب میں اس ادارے کو ہیرو کا درجہ دیا جاتا ہے۔ مائیکل ڈیل نے بھی ایسا ہی کیا ہے تو کچھ حیرت انگیز نہیں۔ مائیکل ڈیل خالص کاروباری ذہن رکھتے ہیں مگر بین السطور ان کی انسان نوازی کو بھی محسوس کیا جاسکتا ہے۔

No comments:

Post a Comment

PLEASE LEAVE A COMMENT