بادشاہ اور بیج
اس کے بعد بادشاہ کے حکم کے مطابق ہر شخص کو ایک گملا دیا گیا اور تمام لوگ اپنے گھروں کو روانہ ہو گئے۔اب لوگ اس گملے کی دیکھ بھال کرنے لگے روزانہ ٹائم پرا سے پانی دیتے تھے اور اس امید پر کہ اس سے پھول نکلے گا اور ہمیں انعام ملے گا۔جب پانچ چھ دن گزر چکے تو کسی کے بھی گملے سے کوئی پودا نہ نکلا تو لوگوں نے اس گملے میں خود ہی کسی پھول کابیج بو کر اسے پانی دینا شروع کر دیااور ہر کسی کے گلے سے پھول نکلنا شروع ہوگئے۔ایک نوجوان تھا وہ بہت غریب تھا جب اس کے گلے سے کچھ نہ نکلا تو وہ پریشان نہ ہوا اور سب کچھ اللہ پر چھوڑ دیا 15 دنوں کے بعد ہر کوئی خوشی خوشی بادشاہ کے دربار میں حاضر ہوا اور جب دیکھا کے ہر کسی کے گملے میں پھول ہے تو سب لوگ حیران ہوئے کہ اب انعام کس کو ملے گا۔وہ نوجوان بھی دربار میں حاضر تھا اور اس کا گملہ خالی تھا۔تب بادشاہ سلامت دربار میں حاضر ہوا۔ سب لوگوں کو اپنے سامنے بلایا اور دیکھا کہ تمام لوگوں کے گملوں میں پھول اگے ہوئے ہیں اور ایک نوجوان ہے جس کا گملہ خالی ہے۔ بادشاہ نے اس نوجوان کو بہت سارا سونا اور انعام دیے اور اسے رخصت کر دیا اور باقی لوگوں سے کہا کہ تم لوگ ایماندار نہیں ہو۔ کیونکہ تم نے خود ساختہ ہی پھول لگائے ہیں کیونکہ تمہارے گملوں میں کوئی بھی بیج نہیں تھا یہ تو سب خالی تھے۔یہ سب میں نے اس لیے کیا کہ تم لوگوں کا ایمان چیک کرو ں اور یہ دیکھ سکوں کہ تم لوگ کتنے ایماندار اور کتنے مخلص ہو۔
No comments:
Post a Comment
PLEASE LEAVE A COMMENT