بادشاہ اور عقل مند لڑکا - Urdu Jahan

Urdu Jahah is all about URDU

Sunday, April 5, 2020

بادشاہ اور عقل مند لڑکا

بادشاہ اور عقل مند لڑکا

 بادشاہ اور عقل مند لڑکا

 ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک ملک پر بادشاہ حکومت کرتا تھا۔ ایک دن بادشاہ کے ذہن میں انوکھی بات آئی اور اس نے اپنے وزیروں کے ساتھ شرط لگائی کہ بکری ایک ایسا جانور ہے جس کا کبھی پیٹ نہیں بھرتا اور وہ ہر وقت چرتی ہی رہتی ہے۔ بکری کو چاہے جتنا بھی چارہ کھلایا جائے پھر بھی چارہ دکھانے پر وہ چارے کی طرف بھاگتی ہے اور کھا جاتی ہے۔ بادشاہ نے اپنے وزیروں کے ساتھ شرط لگائی کہ کوئی ایسا طریقہ بتاؤجب بکریاں خوب کھا لیں اور ان کو چارہ دکھایا جائے تو وہ چارے کی طرف نا آئے۔

بادشاہ کی بات سن کر وزیروں نے بہت سوچا لیکن ان کو کوئی حل نا مل سکا۔تب وزیروں نے عام منادی کرادی کہ جو کوئی بھی اس بات کو حل کر لے گا اسے منہ مانگا انعام دیا جائے گا۔ 
 سن کر لوگبادشاہ کے پاس آئے اور اپنی قسمت آزمائی کرنے لگے۔ بادشاہ نے ہر ایک کو باری باری دس بکریاں دیں اور ان سے کہا کہ پندرہ دنوں کے بعد ان بکریوں کو واپس لانا ہوگااور جب ان کو چارہ دکھایا جائے تو یہ چارے کی طرف نا آئیں بلکہ اس سے دور بھاگیں اور تم لوگوں نے ان بکریوں کو خوب پیٹ بھر کر چارہ کھلانا ہے۔ باری باری تمام لوگوں نے اپنی قسمت آزمائی کی لیکن کوئی بھی اس کام میں کامیاب نہ ہو پایا کیونکہ بکری، بھیڑ ایک ایسا جانور ہے جو کہ ہر ٹائم، ہر وقت چرتا ہی رہتا ہے، چاہے اس کا پیٹ بھر بھی جائے پھر بھی وہ کچھ نہ کچھ کھاتا ہی رہتا ہے۔ 
اس ریاست میں ایک لڑکا تھا جو کہ بہت چالاک، دماغ بھی بہت تیز اور وہ بہت حاضر جواب تھا۔ اس نے بھی اپنی قسمت آزمائی کے لیے بادشاہ سے بکریاں لیں اور گھر آ گیا۔
 اس نے اپنا یہ معمول بنایاکہ روزانہ بکریوں کو چارا کھلاتا اور جب شام کو ان بکریوں کو اکٹھا کرتا تو ایک طرف بیٹھ کر چارہ دکھاتا جس سے بکریاں اس کی طرف بھاگتی ہوئی آتیں۔ جب بکریاں اس کی طرف آتیں تو وہ ایک چھڑی سے بکریوں کو خوب پیٹتا اور ان کو چارہ نہ کھانے دیتا۔
 پندرہ دن اس کا یہی معمول رہا کہ وہ دن کو بکروں کو خوب چارہ کھلاتا کو اور شام کو چارہ دکھا کر جوبکری چارے کی طرف آتی اسے خوب پیٹتا اور اس طرح بکریاں چارہ دکھانے سے چار کی طرف نا آتیں بلکہ پیچھے کی طرف جاتی۔ 
 مقررہ دن کے بعدلڑکا بکریوں کو بادشاہ کے پاس لایااور بادشاہ سلامت سے کہا کہ آپ کے وعدے کے مطابق میں بکریاں لے آیا ہوں اور اب یہ چارہ دکھانے سے چارے کی طرف نہیں لپکیں گیں بلکہ چارے سے دور بھاگیں گیں۔  
بادشاہ نے کہا کہ کوئی بات نہیں ابھی دیکھ لیتے ہیں بادشانے کچھ چارا منگوایا اور بکریوں کو چارہ دکھایا۔ بکریوں نے جیسا ہی چارہ دیکھا وہ پیچھے کی طرف بھاگیں۔ یہ دیکھ کر بادشاہ بہت حیران ہوا اور نوجوان سے پوچھا کہ تم نے یہ کام کیسے کیا۔ 
تب نوجوان نے بادشاہ کو کو ساری بات بتائی اور بادشاہ نے نوجوان کو انعام دیا۔
the end


No comments:

Post a Comment

PLEASE LEAVE A COMMENT